: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
بلند شہر،25 مئی (ایجنسی) اترپردیش کے بلند شہر ہائی وے پر ایک بار پھر ایسی واردات ہوئی ہے، جو سڑکوں پر سفر کے دوران حفاظت پر سنگین سوال کھڑے کر رہے ہیں. بلند شہر میں ہائی وے پر گینگ ریپ سے ملتا جلتا ایک اور معاملہ سامنے آیا ہے.
تھانہ زیور jewar علاقے کے سابوتا گاؤں کے قریب ہائی وے پر بدھ کی رات مسلح چھ بدمعاشوں نے ایک گاڑی کو روک لیا. اس گاڑی میں آٹھ افراد سوار زیور سے بلند شہر جا رہے تھے. بدمعاشوں نے پہلے لوٹ مار کی. مخالفت کرنے پر خاندان کے سربراہ کو گولی مار دی.
الزام ہے کہ بدمعاشوں نے خاندان کی چار خواتین کے ساتھ گینگ ریپ بھی کیا. بدمعاشوں کے جانے کے بعد خاندان والے زخمی شخص کو ہسپتال لے جانے لگے، تبھی راستے میں اس کی موت ہوگئی.
الزام ہے کہ بدمعاشوں نے کار میں سوار خاندان سے 40 ہزار روپے نقد، موبائل فون اور زیورات لوٹ لئے. لوٹ مار کے بعد بدمعاشوں نے خواتین کے دپٹٹوں سے خاندان کے مردوں کو باندھ دیا اور انہیں الٹا لٹا دیا.
اس کے بعد گاڑی میں سوار تمام چار خواتین کو کھیت میں لے گئے، جہاں ان کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا. خاندان کے سربراہ نے جب بدمعاشوں کی مخالفت کی تو وہ اس کے بچے کو گولی مارنے لگے.
خاندان کے سربراہ کے منت مناجت کرنے پر بدمعاشوں نے بچے کی جان بخش
دی، لیکن انہیں گولی مار دی. بتایا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ رات 1:32 بجے ہوئی. وہیں 2:35 پر پولیس کو فون کیا گیا. الزام ہے کہ پولیس واقعہ کے مقام پر صبح 3:55 بجے پہنچی. بعد میں ایس ایس پی لو کمار بھی موقع پر پہنچے.
کار کے اگلے دونوں ٹائر پنچر ہیں. خاندان کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ٹائر اچانک تیز آواز کے ساتھ پنچر ہوئے. ایسا لگتا ہے جیسے کسی نے کچھ پھینکا ہو اور ٹائر پنچر ہو گئے ہیں.
نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ زیور کے رہنے والے ایک خاندان کی رشتہ دار ڈسٹرکٹ بلند شہر میں ایک ہسپتال میں داخل تھا. اس طبیعت بگڑنے پر یہ لوگ گزشتہ رات تقریبا دو بجے کار میں سوار ہو کر اپنے رشتہ دار کو دیکھنے کے لئے زیور سے بلند شہر کے لئے نکلے.
جیسے ہی گاڑی رکی، بدمعاشوں نے پورے خاندان کو ہتھیاروں کے بل پر یرغمال بنا لیا. بدمعاشوں نے ان کے ساتھ لوٹ مار شروع کر دی. خاندان نے جب لوٹ مار کی مخالفت کی تو بدمعاشوں نے خاندان کے سربراہ کو گولی مار دی جس سے ان کی موت ہو گئی.
انہوں نے بتایا کہ ڈاکوؤں نے خاندان کے ایک اور رکن کے ساتھ مارپیٹ کر اسے شدید زخمی کر دیا. بدمعاشوں نے نقد اور عورتوں کے زیورات لوٹ لئے. الزام ہے کہ خواتین کے ساتھ آبروریزی کئے گئے. پولیس رپورٹ درج کر معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور خواتین کو طبی علاج کرایا جا رہا ہے.